Thursday 02nd May 2024 05:07:54 PM

کراچی بندرگاہ پر ابوظہبی گروپ کی سرمایہ کاری کا 50 سالہ معاہدہ کیا ہے اور اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا؟

کراچی بندرگاہ پر ابوظہبی گروپ کی سرمایہ کاری کا 50 سالہ معاہدہ کیا ہے اور اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا؟

پاکستان کے سنگین ہوتے معاشی بحران کے دوران گذشتہ دنوں ایک بڑی پیش رفت اُس وقت سامنے آئی جب ابوظہبی کے ’اے ڈی پورٹس‘ گروپ کی جانب سے پاکستان میں بندرگاہوں کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا۔ ابوظہبی گروپ کا یہ معاہدہ 50 سالوں کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ساتھ طے پایا ہے جس کے تحت یہ گروپ کراچی بندرگاہ پر ایک ٹرمینل کو ڈویلپ کرے گا۔

اس کے علاوہ کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کے درمیان ریل رابطے کے لیے بھی یہ گروپ سرمایہ کاری کرے گا اور ایک سپیشل اکنامک زون بھی اسی منصوبے کے تحت تعمیر کیا جائے گا۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق ابو ظہبی گروپ کی جانب سے اس منصوبے کے لیے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس میں سب سے نمایاں ’کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ‘ کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔

ابوظہبی گروپ کی جانب سے پاکستان میں جہاز رانی اور بندرگاہوں کے شعبے میں اس سرمایہ کاری اور اس کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب پاکستان مالی بحران کا شکار ہے اور تمام دوسرے معاشی اشاریوں کی طرح ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے شعبے میں بھی تیزی سے تنزلی ہوئی ہے۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کے تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری 21 فیصد کمی کے بعد محض 1.3 ارب ڈالر تک محدود ہو گئی ہے۔ ابوظہبی گروپ کی جانب سے کیا جانے والا معاہدہ ایک ایسے وقت میں بھی سامنے آیا ہے جب حکومت کی جانب سے اقتصادی بحالی کے منصوبے کے تحت سرمایہ کاری کے لیے ایک سہولت کاری کونسل بھی حال ہی میں قائم کی گئی ہے اور اس کی اپیکس کمیٹی میں ملک کے آرمی چیف بھی بطور رکن شامل ہے۔

وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ کی 33 برتھیں ہیں جن میں سے صرف کچھ برتھیں ابو ظہبی گروپ کو دی گئی ہیں تاکہ وہ انھیں ڈویلپ کرنے کے لیے اس میں سرمایہ کاری کریں۔